کی محمدﷺ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں”
“.یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا”
“.ترے سامنے اور بھی ہیں
عروجِ آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں”
“.کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہ کامل نہ بن جائے
عشق بھی ہو حجاب میں، حسن بھی ہو حجاب میں”
“.یا تو خود آشکار ہو یا مجھے آشکار کر
نہیں ہے نا امید اقبال اپنی کشت ویراں سے”
“.ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی
ترے آزاد بندوں کی نہ یہ دنیا نہ وہ دنیا”
“.یہاں مرنے کی پابندی وہاں جینے کی پابندی
جھپٹنا ، پلٹنا، پلٹ کر جھپٹنا”
“.لہو گرم رکھنے کا ہے اک بہانہ